ads

How to Secure Facebook Account۔ فیس بک اکاؤنٹ کیسے محفوظ بنائیں

 فیس بک اکاؤنٹ کیسے محفوظ بنائیں




How to Secure Facebook Account

 آج کل سوشل میڈیا سب ہی استعمال کرتے ہیں۔ ہمارے سوشل میڈیا اکاونٹ ہمارے لئے کافی اہم بھی ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ بزنس کے لئے بھی انہیں استعمال کرتے ہیں اور انکی سیکورٹی کو موثر بنانا بے حد ضروری ہے۔


کچھ بنیادی باتیں ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری یے۔ ان باتوں کا خیال رکھ کر عام یوزر کافی حد تک اکاونٹ محفوظ کر سکتا ہے۔


  ای میل اور پاس ورڈ کا انتخاب بہت اہم ہے۔


سب سے پہلی بات جس کا خیال رکھنا چاہیے وہ یہ ہے کہ آپ جس ای میل کو فیس بک، ٹوئٹر، لنکڈان یا انسٹا گرام وغیرہ بنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں وہ ای میل عام نہ کریں اور اسے محفوظ رکھیں۔ 

فیس بک کی سیٹنگ ایسی رکھیں کہ یہ ای میل کسی کو نظر نہ آئے۔

ای میل کا پاس ورڈ مشکل رکھیں ۔

فیس بک اور ای میل کا پاس ورڈ ایک دوسرے سے مختلف ہو نا چاہیے ۔

ہر سوشل نیٹ ورک ایپ پر مختلف پاس ورڈ استعمال کریں۔ 



اکثر اوقات پاس ورڈ کا ایک آدھ کیرکٹر بدل کر اسے دوسری جگہ استعمال کر لیا جاتا یے۔ اگر ملتا جلتا پاس ورڈ رکھنا ہی یے تو کم از کم چار کیرکٹر مختلف رکھیں۔ 

بہترین یہی ہو گا کہ مکمل پاس ورڈ ہی مختلف ہو۔


Turn ON two factor authentication in facebook settings 

جس ای میل سےفیس بک کو رجسٹر کر رہے ہیں بہتر یہ ہے کہ وہ ای میل آپکے فون پر configure ہو۔ اس سے یہ ہو گا کہ جب بھی آپکے اکاونٹ میں سائن ان کی کوئی کوشش ہو گی تو آپکے فون پر اس کی نوٹیفکیشن آجائے گی۔ پاس ورڈ ری سیٹ کے لئے ٹو فیکٹر authentication آن کر کے نوٹیفکیشن کے لئے ٹیکسٹ اور ای میل دونوں آن کر لیں۔

فیس بک کی پرائیویسی سیٹنگ ایسے رکھیں کہ آپکا،ای میل ایڈریس صرف آپکو ہی نظر آئے کسی اور کو نہیں۔


آپکی یوزر آئی ڈی بہت اہم ہے اور فیس بک اکاؤنٹ کو محفوظ بنانے کا عمل یہیں سےشروع ہوتا ہے۔ پاس ورڈ کریک یا ہیک کرنے کا عمل بھی یہیں سے شروع ہوتا ہے۔

۔

جب آپ کسی ایپ میں سائن اپ کرتے ہیں اور یہ ایپ آپ کو آپشن دیتی ہے کہ فیس بک سے سائن اپ ہوں یا گوگل اکاؤنٹ سے سائن اپ ہوں وہاں ای میل اکاونٹ سے سائن اپ کرنے کا آپشن بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے مواقع کے لئے ایک ڈمی ای میل ایڈریس بنا کر رکھیں اور اس کی مدد سے سائن اپ کریں۔ آپ اپنا بنیادی فیس بک یا،گوگل اکاونٹ وہاں استعمال نہ کریں۔


جب آپ فیس بک یا گوگل اکاونٹ کی مدد سے سائن اپ ہوتے ہیں تو وہ سائٹ ٹوکن authentication لے لیتی ہے۔

فیس بُک کی سیکورٹی مائیکرو سافٹ کی سیکورٹی کی طرح enhanced نہیں ہے۔ مائیکرو سافٹ پر ایسے سائن اپ کی صورت میں ایک مختلف پاس ورڈ جنریٹ ہوتا ہے۔


اگر آپ فیس بک موبائل فون سے استعمال کر رہے ہیں تو آپ نے دیکھا ہو گا کہ بعض اوقات پوسٹ میں کوئی لنک دیا جاتا ہے کلک کرنے پر میسیج آتا ہے کہ لنک فیس بک سے اوپن کرنا ہے یا گوگل کروم سے اوپن کرنا ہے۔ اکثر لوگ گوگل کروم سے لنک کو اوپن کرتے ہیں۔ یہ لنک آپکو ایک سائن ان پیج پر لے کر جاتا ہےاور آپ اپنا ای میل اور پاس ورڈ یہاں لکھ کر سائن ان کر لیتے ہیں۔ سائن ان کرنے کے بعد آپ مطلوبہ پوسٹ دیکھ لیتے ہیں۔ 


اب ہیکرز ایسا لنک بنا لیتے ہیں جو کہ ان کے پیج پر لے جا کر سائن ان انفارمیشن چرا لیتا ہے۔ 

سیکورٹی کے نقطہ نظر سے صرف با اعتماد لنکس کو اوپن کریں۔ براؤزر میں سائن ان نہ کریں۔ فیس بک ایپ کے اندر ہی لنک کو اوپن کریں۔


فیس بک سے ہی لنک اوپن کرنا محفوظ ہے۔ براؤزر کے اندر بہت سے ایسے کمزور مقامات ہوتے ہیں جن کو ہیکرز اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔


جب ہم کوئی ایپ انسٹال کرتے ہیں تو وہ ہم سے کچھ پرمیشن لیتی ہے ۔ہم آنکھ بند کر کے سب کو اوکے کر کے بہت سے access دے دیتے ہیں۔ 


اب یہاں سے کہانی میں ٹوئسٹ آتا ہے۔

بعض اوقات ہم اپنے ٹیکسٹ میسیجز کا access بھی تھرڈ پارٹی ایپس کو دے دیتے ہیں۔ ٹیکسٹ میسیجز کا access ہمیشہ کلوز رکھیں۔


آپ نے جن ایپس کو کال سننے اور ٹیکسٹ پڑھنے کی اجازت دے رکھی ہے ان سے یا تو یہ اجازت واپس لے لیں یا پھر ان کو فون سے ڈیلیٹ کر دیں۔

ہیکرز ان ایپلی کیشن کی مدد سے ہی آپکے فون سے ٹیکسٹ میسیجز پڑھ لیتے ہیں۔ جب آپکے فون پر کوئی ویری فیکیشن کوڈ آتا ہے تو اس ایپ کی مدد سے اس کوڈ کو پڑھ لیا جاتا ہے۔ اس طریقے سے اکاونٹ ہیک کر لئے جاتے ہیں۔۔


صرف قابل اعتماد ایپس انسٹال کریں۔ ہر ایری غیری ایپ کو انسٹال نہ کریں۔ 

ہیکنگ میں سوشل انجینئرنگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں ہیکر آپکو کسی فیک اکاونٹ سے لنک دینے کی کوشش کرتا ہے تا کہ آپ اس کی بتائی ہوئی ایپ انسٹال کر لیں۔ مکمل انجان بندے کو ظاہر ہے ہم اتنا موقع نہیں دیتے ۔ اکثر یہ کام آپکے سوشل میڈیا اکاونٹ پر ایکٹو ہو کر کمنٹس کے ذریعے جان پہچان بڑھا کر کیا جاتا ہے۔


بہت سی websites جیسے fiverr پر لنک اکاؤنٹ کا آپشن ہوتا ہے یعنی آپ اپنا فیس بک ، ٹوئٹر یا لنکڈ ان اکاؤنٹ کنکٹ کر سکتے ہیں -

 کسی بھی سائٹ پر اکاؤنٹ کنکٹ کرنے سے پہلے چیک کر لیں کہ سائٹ کتنی قابل ا عتماد ہے -

 بہتر یہی ہے کہ کسی دوسری سائٹ یا ایپ کے ساتھ اپنا فیس بک اکاؤنٹ کنکٹ نہ ہی کریں - اگر کنکٹ کرنے کا فائدہ ہے پھر تو ٹھیک ہے ورنہ اجتناب ہی بہتر ہے -

 

فیس بک یا ٹو یٹر پر گوگل یا مائکرو سوفٹ کی طرح ایپ پاس ورڈ جنریشن نہیں ہوتی - ایپ پاس ورڈ جنریشن میں ماسٹر پاس ورڈ وہی رہتا ہے اور جو پاس ورڈ جنریٹ ہوتا ہے وہ محدود مدت کے لئے کار آمد رہ کر ا ایکسپا ئر ہو جاتا ہے - اس محدود مدت میں آپ پلیٹ فارم لنک کر لیتے ہیں اور اس کا ماسٹر اکاؤنٹ سے تعلق نہیں رہتا -

 فری لانسنگ پلیٹ فارم گرافک ڈیزائن سوفٹ ویر ، ایپس وغیرہ آپ کو اپنا فیس بک اکاؤنٹ کنکٹ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں - کچھ مارکیٹنگ والے بھی آپ کو اپنے لنک شیر کرنے کی ترغیب دیتے ہیں - دنیا میں کچھ بھی بلا معاوضہ نہیں ہوتا اور ایسا کرنے سے آپ اپنا فیس بک اکاؤنٹ کمپرومائز کرنے کا خطرہ مول لے لیتے ہیں -

موبائل فون میں کچھ لوگ فری VPN انسٹال کر لیتے ہیں جو قابل ا عتماد نہیں ہوتے - یہ آپ کو دوسرے ملکوں کا فری IP دے کر آپ کے ای میل ،فوٹوز اور وڈیوز وغیرہ کا access لے لیتے ہیں - یہ فری VPN ، پاس ورڈ چرانے میں بہت استعمال ہوتے ہیں - فری VPN سے بچ کر آپ اپنے پاس ورڈ کمپرومائز ہونے سے بچا سکتے ہیں - 

ہم سے پہلی جنریشن تک لوگوں کو سینکڑوں فون نمبر زبانی یاد ہوتے تھے - ہر گھر میں ایک ڈائری ہوا کرتی تھی جس میں رشتے داروں ،دوستوں کے فون نمبر لکھے ہوتے تھے - اب لوگ اپنی یاد داشت کو زحمت دینے کے بجاۓ فون نمبر ، ای میل اور پاسورڈ ٹیکسٹ فائل میں محفوظ کر کے اپنے فون یا کمپیو ٹر میں رکھ لیتے ہیں - اس پریکٹس سے گریز کریں اور اپنے پاسورڈ کلاوڈ ،گوگل یا مائکرو سوفٹ پر بھی محفوظ نہ کریں - بہت ضروری ہے تو کسی ڈائری میں لکھ لیں۔


کمپیوٹر میں اینٹی وائرس اپ ٹو ڈیٹ رکھیں ۔اینٹی وائرس میں کریک ورژن استعمال نہ کریں۔ اچھی شہرت کے حامل اینٹی وائرس انسٹال کریں۔ اینٹی وائرس یا تو خرید کر یا پھر ٹرائل ورژن استعمال کریں۔ کریک کسی صورت انسٹال نہ کریں۔


عام طور پر ہم کروم براؤزر استعمال کرتے ہیں جو ہمیں پاس ورڈ سٹوریج فنکشن مہیا کرتا ہے۔ بعض اوقات ہم کروم میں کچھ ایسے Extensions انسٹال کر لیتے ہیں جو پہلے سے سٹور کئے گئے پاس ورڈ چرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ 


پاس ورڈ محفوظ کرنے بہترین جگہ آپ کا دماغ ہے ، احتیاط کے طور پر ہارڈ کاپی کے طور پر اپنے پاس محفوظ کریں لیکن کبھی بھی ٹیکسٹ کی شکل میں سوفٹ کاپی میں سٹور نہ کریں۔

اپنے ڈمی اکاونٹ کا پاس ورڈ مرکزی اکاونٹ سے الگ رکھیں۔


فیس بک کی سیٹنگ میں چیک کرتے رہیں کہ آپکا اکاونٹ کہاں سے لاگ ان ہو رہا ہے۔

سیٹنگ میں تھرڈ پارٹی ایپس کو چیک کرتے رہیں۔غیر ضروری ایپس کو جو access دئے ہیں وہ ختم کر دیں اور ایپس بھی ریموو کر دیں۔ بعض اوقات ہم گیمز کو جو پرمیشن دیتے ہیں وہ اس ٹوکن authentication کو فیس بک پر دوسرے پیجز وغیرہ لائیک کرنے میں استعمال کر لیتے ہیں۔ 


پاس ورڈ ہمیشہ سٹرانگ اور آسانی سے یاد رہنے والا رکھیں۔ سٹرانگ پاس ورڈ کی مطلوبہ شرائط کو ضرور پورا کریں۔

ٹو فیکٹر authentication ضرور آن رکھیں۔ سیکورٹی سوالات کے جوابات ایسے رکھیں جو کوئی بھی بوجھ نہ سکے۔ فیس بک سیٹنگ میں قابل اعتماد فرینڈز کو ریکوری میں ایڈ کریں۔ 


Uncheck Keep me login setting 

کسی بھی اجنبی کی طرف سے بھیجا گیا لنک ،وڈیو، تصویر ڈیلیٹ کر دیں۔ 

جان پہچان کی طرف سےآیا ہوا لنک بھی سوچ سمجھ کر اوپن کریں۔

یہ چند حفاظتی تدابیر ہیں جن کی مدد سے آپ اپنا فیس بک اکاونٹ محفوظ بنا سکتے ہیں۔






Social media is used by everyone these days. Our social media accounts are also very important to us. Some people also use them for business and making their security effective is very important.


 There are some basic things to keep in mind. By keeping these things in mind, the common user can save the account to a great extent.


   Choosing an email and password is very important.


 The first thing that should be taken care of is that the email you are using to create Facebook, Twitter, LinkedIn or Instagram etc. do not make the email public and keep it secure.

 Set the Facebook settings so that no one can see this email.

 Keep the email password difficult.

 Facebook and email password should not be different from each other.

 Use a different password on each social network app.


Often half of the password characters are changed and used elsewhere. If you must have a similar password, keep it at least four characters apart.

 Ideally, the full password should be different.


 Turn ON two factor authentication in Facebook settings

 It is better that the email with which you are registering Facebook is configured on your phone. This will ensure that whenever there is an attempt to sign in to your account, you will receive a notification on your phone. Turn on two-factor authentication for password reset and turn on both text and email for notifications.

 Keep your Facebook privacy settings so that your email address is visible only to you and no one else.


 Your user ID is very important and the process of securing Facebook account starts from here. The process of password cracking or hacking also starts from here.


When you sign up in an app and the app gives you the option to sign up with Facebook or sign up with a Google account, there may be an option to sign up with an email account. Create a dummy email address for such occasions and sign up with it. Do not use your primary Facebook or Google account there.


 When you sign up with a Facebook or Google account, the site takes an authentication token.

 Facebook's security is not as enhanced as Microsoft's security. A different password is generated for such a sign-up at Microsoft.


 If you are using Facebook from a mobile phone, then you must have seen that sometimes a link is given in the post and when you click on it, you get a message that you want to open the link from Facebook or from Google Chrome. Most people open the link from Google Chrome. This link takes you to a sign-in page and you sign in by entering your email and password here. After signing in you can see the desired post.


 Now the hackers create a link that leads to their page and steals the sign-in information.

 From a security point of view, only open trusted links. Do not sign in in the browser. Open the link within the Facebook app itself.


 It is safe to open the link from Facebook itself. There are many vulnerabilities within the browser that hackers exploit for their own purposes.



When we install an app, it takes some permission from us.


 Now here comes the twist in the story.

 Sometimes we also give access to our text messages to third party apps. Always keep access to text messages closed.


 Either revoke permission from apps you've allowed to listen to calls and read texts, or delete them from your phone.

 Hackers read text messages from your phone with the help of this application. When a verification code comes on your phone, this app reads the code. Accounts are hacked in this way.


 Only install trusted apps. Don't install every third-party app.

 Hacking uses social engineering. In this, the hacker tries to give you a link to a fake account so that you can install the app he has mentioned. Obviously, we do not give such a chance to a complete stranger. Often this is done by being active on your social media account and raising awareness through comments.



Many websites like fiverr have link account option i.e. you can connect your Facebook, Twitter or LinkedIn account -

  Before connecting an account to any site, check how reliable the site is -

  It's best not to connect your Facebook account with any other site or app - if there is a benefit to connecting then fine, otherwise it's better to avoid -

 

 Facebook or Twitter does not have app password generation like Google or Microsoft - In app password generation, the master password remains the same and the generated password is valid for a limited period and expires. Goes - During this limited period you link the platform and it is no longer associated with the master account -

  Freelancing platforms graphic design software, apps etc. encourage you to connect your Facebook account - some marketers also encourage you to share their links - nothing in the world is free and to do so You run the risk of compromising your Facebook account by -

 Some people install free VPN in mobile phones which are not reliable - they give you free IP of other countries and access your email, photos and videos etc. - this free VPN, password stealer I'm used a lot - you can protect your passwords from being compromised by using a free VPN -

 Until the first generation before us, people used to remember hundreds of phone numbers verbally - every house had a diary in which the phone numbers of relatives and friends were written - now people instead of bothering to remember phone numbers, e- Emails and passwords are stored in a text file on your phone or computer - avoid this practice and do not store your passwords on the cloud, Google or even Microsoft - write them down in a diary if necessary.


 Keep anti virus in computer up to date. Do not use cracked version of anti virus. Install a reputable antivirus. Either purchase or use a trial version of the antivirus. Do not install the crack under any circumstances.


 Usually we use chrome browser which provides us password storage function. Sometimes we install some extensions in Chrome that try to steal the already stored passwords.


 The best place to store passwords is in your mind, as a precaution keep them with you as a hard copy but never store them in soft copy in text format.

 Keep your dummy account password separate from the main account.


 Keep checking your Facebook settings to see where your account is being logged into.

 Keep checking the third-party apps in the settings. Disable the access to the unnecessary apps and remove the apps as well. Sometimes the permissions we give to games use this authentication token to like other pages on Facebook etc.


Always keep passwords strong and easy to remember. Be sure to meet the strong password requirements.

 Make sure to turn on two-factor authentication. Keep the answers to the security questions in a way that no one can burden. Add trusted friends to recovery in Facebook settings.


 Uncheck Keep me login setting

 Delete any link, video, image sent by any stranger.

 Carefully open the link from the acquaintance


.

 Here are some security measures you can take to keep your Facebook account safe.


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.